بوئے گل کے مراقبے میں ہوں
بوئے گل کے مراقبے میں ہوں
یعنی پہلے سے میں مزے میں ہوں
آسماں تک اڑان بھرنی ہے
اک پرندے سے رابطے میں ہوں
تیرے گن ملتے ہیں سبھی مجھ سے
یعنی میں تیرے زائچے میں ہوں
وہ سہیلی سے بات کر رہی ہے
میں بھی یاروں کے مشورے میں ہوں
اس کی آنکھوں سے نیند غائب ہے
اور میں شک کے دائرے میں ہوں
تیرے ہاتھوں سے پی تھی چائے کبھی
آج تک اس کے ذائقے میں ہوں
تم کو دیکھا تو ہوش میں آیا
ورنہ کہتا کہ میں نشہ میں ہوں
خشک پتوں سی زندگی میری
اک خزاں کے محاصرے میں ہوں
اس کی سانسوں میں درد گہرا ہے
جس دیے کو سنبھالنے میں ہوں
عکس میرا تلاشنے والے
اس کی آنکھوں کے آئنے میں ہوں
مجھ کو حیرت سے دیکھتی کیوں ہے
زندگی تیرے فلسفے میں ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.