بوند بن بن کے بکھرتا جائے
بوند بن بن کے بکھرتا جائے
عکس آئینے کو بھرتا جائے
بن کے کل کل جو گزرتا جائے
اپنے وعدے سے مکرتا جائے
ایک ہی لے میں بہے جاتا ہے
اور لگتا ہے ٹھہرتا جائے
شہر ساگر کا بھی ہم زاد کہاں
موج در موج بپھرتا جائے
عکس معکوس ہوا ہے جب سے
اپنی نظروں سے اترتا جائے
ایک ندی ہے کہ رکتی ہی نہیں
ایک طوفان اترتا جائے
ایک کونپل میں سمٹنے کے لئے
پیڑ کا پیڑ بکھرتا جائے
- کتاب : Rasta Ye Kahin Nahin Jata (Pg. 15)
- Author : Sheen Kaaf Nizam
- مطبع : Vagdevi Publication (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.