بوندیں پڑی تھیں چھت پہ کہ سب لوگ اٹھ گئے
بوندیں پڑی تھیں چھت پہ کہ سب لوگ اٹھ گئے
قدرت کے آدمی سے عجب سلسلے رہے
وہ شخص کیا ہوا جو مقابل تھا سوچیے
بس اتنا کہہ کے آئنے خاموش ہو گئے
اس آس پر کہ خود سے ملاقات ہو کبھی
اپنے ہی در پہ آپ ہی دستک دیا کئے
پتے اڑا کے لے گئی اندھی ہوا کہیں
اشجار بے لباس زمیں میں گڑے رہے
کیا بات تھی کہ ساری فضا بولنے لگی!
کچھ بات تھی کہ دیر تلک سوچتے رہے
ہر سنسناتی شے پہ تھی چادر دھوئیں کی رازؔ
آکاش میں شفق تھی نہ پانی پہ دائرے
میں نے غزل کہی ہے منورؔ مگر کہاں!
پوچھے گا رازؔ کون! میاں شعر کچھ کہے؟
- کتاب : Monthly Usloob (Pg. 376)
- Author : Mushfiq Khawaja
- مطبع : Usloob 3D 9—26 Nazimabad karachi 180007 (Oct. õ Nov. 1983,Issue No. 5-6)
- اشاعت : Oct. õ Nov. 1983,Issue No. 5-6
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.