Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بزرگوں کی یہ باتیں ہیں کوئی جھٹلا نہیں سکتا

جاوید سلطانپوری

بزرگوں کی یہ باتیں ہیں کوئی جھٹلا نہیں سکتا

جاوید سلطانپوری

MORE BYجاوید سلطانپوری

    بزرگوں کی یہ باتیں ہیں کوئی جھٹلا نہیں سکتا

    بھروسہ ان پہ جو کرتا ہے دھوکہ کھا نہیں سکتا

    ہم اپنے دل پہ اس کی جستجو کا بوجھ کیوں ڈالیں

    وہ اک ڈوبا ہوا سورج ہے واپس آ نہیں سکتا

    بس اک ٹھوکر سنبھلنے کا سبق اس کو سکھاتی ہے

    فہیم انساں کبھی ٹھوکر پہ ٹھوکر کھا نہیں سکتا

    نکل سکتا نہیں وہ شخص مایوسی کے دلدل سے

    کبھی اپنی تمناؤں کو جو ٹھکرا نہیں سکتا

    وہی بدنام کر سکتا ہے جو ہمراز ہوتا ہے

    مگر میں اس حقیقت کو اسے سمجھا نہیں سکتا

    زوال آئے گا اک دن حسن پر بھی حسن کی دیوی

    یہ مت سمجھو کھلا ہے پھول جو مرجھا نہیں سکتا

    مجھے جاویدؔ وہ کس طرح اپنے ساتھ رکھ لیتا

    میں پتھر ہوں مجھے ہیرا کوئی اپنا نہیں سکتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے