Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بزرگوں کو نئی نسلوں نے حیرانی میں رکھا ہے

عمران ساغر

بزرگوں کو نئی نسلوں نے حیرانی میں رکھا ہے

عمران ساغر

MORE BYعمران ساغر

    بزرگوں کو نئی نسلوں نے حیرانی میں رکھا ہے

    نمک محفوظ رکھنے کے لئے پانی میں رکھا ہے

    بس اتنی بات ہے خود کی پریشانی مٹانے کو

    امیر شہر نے سب کو پریشانی میں رکھا ہے

    یہ مستقبل میں کام آئے گا اس کو غور سے دیکھو

    جو منظر میری ان آنکھوں کی ویرانی میں رکھا ہے

    کہاں وہ بات پھولوں اور فلک کے چاند تاروں میں

    خدا نے حسن جیسا حسن انسانی میں رکھا ہے

    خلوص اخلاق ہے کچے مکانوں کے مکینوں میں

    حسد بغض و عداوت قصر سلطانی میں رکھا ہے

    رفو گر بھی پریشاں ہو کے آخر پوچھ ہی بیٹھا

    بتاؤ کیسا نشہ چاک دامانی میں رکھا ہے

    یہ اس کی مصلحت ہے وہ ہمیں یوں آزماتا ہے

    کبھی تنگی کبھی اس نے فراوانی میں رکھا ہے

    ہمارے دور کے بچے بہت چالاک ہیں ساغرؔ

    پیالہ دودھ کا بلی کی نگرانی میں رکھا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے