Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بیاکل من کے سونے بن میں آس کا پنچھی اترا ہے

سید عاشور کاظمی

بیاکل من کے سونے بن میں آس کا پنچھی اترا ہے

سید عاشور کاظمی

MORE BYسید عاشور کاظمی

    بیاکل من کے سونے بن میں آس کا پنچھی اترا ہے

    تیرے دیس کی پروائی سے اپنا بھی کوئی ناتا ہے

    سکھ کی نیا ہاتھ آئے تو جیون آشا پار لگے

    من ہی شانت نہ ہو تو جیون دکھ ساگر کا دھارا ہے

    دھرتی گھومے چندا گھومے سورج اگنی پھیرے لے

    بیتے کل سے آنے والا کل کا بندھن سچا ہے

    جن لوگوں نے سچ کی خاطر اپنا جیون دان کیا

    پورب پچھم اتر دکھن آج بھی ان کا چرچا ہے

    کہنے کو اک بھیڑ لگی ہے اس سنسار کے میلے میں

    جس کے بھیتر جھانک کے دیکھو ایک نرنجن شعلہ ہے

    سارا کھیل تو اس کا ہے اندھیارے کتنے گہرے ہیں

    سمے سمے تو جگ مگ کرتا جگنو چاند سے پیارا ہے

    پل میں منش ہے رام پجاری پل میں چیلا راون کا

    پاپ اور پن کے بیچ کا دھاگا دیکھو کتنا کچا ہے

    اک دھنوان کی کار کے نیچے یہ کس کا دیہانت ہوا

    ایک بھکاری کا بچہ تھا چھوڑو کس کو چنتا ہے

    تو نے تو عاشورؔ لہو کے دیپ جلائے گلی گلی

    پھر بھی تیرے من مندر میں کیوں اتنا اندھیارا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے