کلینڈر پھر پلٹتا ہے دسمبر پھر بدلتا ہے
کلینڈر پھر پلٹتا ہے دسمبر پھر بدلتا ہے
دعاؔ پھر چار سو میرے نیا منظر ابھرتا ہے
گھٹا جب چھٹنے لگتی ہے تو اس کی اوٹ سے یک دم
فلک پر سرد موسم میں حسیں سورج نکلتا ہے
محبت نے کہا مجھ سے محبت کے لیے پھر سے
تعلق تازہ کرنے کو مرا دل بھی مچلتا ہے
مرے دل کو تمہیں نے برف کا ٹکڑا کہا تھا ناں
وہی ٹکڑا محبت کی حرارت سے پگھلتا ہے
یہ درد و رنج آنکھوں کا بہا دو اپنے اشکوں میں
تمہارے پیار سے دلبر یہ میرا دل بہلتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.