سوز دعا سے ساز اثر کون لے گیا
اک سنگ در سے نسبت سر کون لے گیا
ہر شے ہے ناتمام یہ احساس کیوں ہے آج
ہر عیب سے جواز ہنر کون لے گیا
کس نے مری نگاہ سے پردے اٹھا دئے
اک رنج آگہی کہ ادھر کون لے گیا
عرصہ ہوا کے پاؤں کے نیچے زمیں نہیں
وہ نقش پا وہ راہ گزر کون لے گیا
میرے سفینے میرے لہو میں نہا گئے
میرے سراب کے وہ بھنور کون لے گیا
تاخیر وقت دید تری برہمی کا ڈر
کتنا حسین ڈر تھا وہ ڈر کون لے گیا
حیراں ہے عقل شاذؔ کہ وحشت کدھر گئی
بستی اداس ہے کہ کھنڈر کون لے گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.