چاہ کر بھی نہ کوئی ان سے گلہ رکھتا ہوں
چاہ کر بھی نہ کوئی ان سے گلہ رکھتا ہوں
اپنے جذبات کسی طرح دبا رکھتا ہوں
اپنی تکلیف کا کرتا نہیں اظہار کبھی
اشک آنکھوں میں تو غم دل میں چھپا رکھتا ہوں
سرکشی اس کی بھلا کیسے سہوں میں ہر بار
میں بھی انسان ہوں کچھ میں بھی انا رکھتا ہوں
لذت درد ہے وہ جس نے مجھے روکا ہے
ورنہ میں اپنے ہر اک غم کی دوا رکھتا ہوں
کچھ سکوں پاتا ہوں اس واسطے تنہائی میں
گریہ و نالہ و فریاد بپا رکھتا ہوں
سخت مشکل میں بھی مایوس نہیں ہوتا کبھی
میں اندھیروں میں بھی امید ضیا رکھتا ہوں
دیکھ تنویرؔ مرے حال پریشاں کو دیکھ
دیکھ کیا عشق و محبت کا صلہ رکھتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.