Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چاہ کر بھی نہ کوئی ان سے گلہ رکھتا ہوں

سید تنویر رضا عابدی

چاہ کر بھی نہ کوئی ان سے گلہ رکھتا ہوں

سید تنویر رضا عابدی

MORE BYسید تنویر رضا عابدی

    چاہ کر بھی نہ کوئی ان سے گلہ رکھتا ہوں

    اپنے جذبات کسی طرح دبا رکھتا ہوں

    اپنی تکلیف کا کرتا نہیں اظہار کبھی

    اشک آنکھوں میں تو غم دل میں چھپا رکھتا ہوں

    سرکشی اس کی بھلا کیسے سہوں میں ہر بار

    میں بھی انسان ہوں کچھ میں بھی انا رکھتا ہوں

    لذت درد ہے وہ جس نے مجھے روکا ہے

    ورنہ میں اپنے ہر اک غم کی دوا رکھتا ہوں

    کچھ سکوں پاتا ہوں اس واسطے تنہائی میں

    گریہ و نالہ و فریاد بپا رکھتا ہوں

    سخت مشکل میں بھی مایوس نہیں ہوتا کبھی

    میں اندھیروں میں بھی امید ضیا رکھتا ہوں

    دیکھ تنویرؔ مرے حال پریشاں کو دیکھ

    دیکھ کیا عشق و محبت کا صلہ رکھتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے