Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چاہ پانے کی نہیں کھونے کا کچھ ڈر بھی نہیں

واجد حسین ساحل

چاہ پانے کی نہیں کھونے کا کچھ ڈر بھی نہیں

واجد حسین ساحل

MORE BYواجد حسین ساحل

    چاہ پانے کی نہیں کھونے کا کچھ ڈر بھی نہیں

    غم جدائی کا مجھے رتی برابر بھی نہیں

    جب سے اس کا ہو گیا پھر میں کہاں باقی رہا

    لوگ باہر ڈھونڈتے ہیں میں تو اندر بھی نہیں

    جی میں آتا ہے اسے بندی بنا لوں خواب میں

    میرے نینوں میں مگر رکتا وہ پل بھر بھی نہیں

    شہرتیں انسان کو پنچھی بنا دیتی ہیں کیا

    وہ بھی اڑتے ہیں ہوا میں جن کے تو پر بھی نہیں

    جیتے جی تمغوں سے شاید کچھ بھلا ہوتا مگر

    کیا کرے دستار کا جب جسم پہ سر بھی نہیں

    کس قدر اس دور کی رنگینیوں میں کھو گئے

    ہم کو اب اسلاف کے پیغام ازبر بھی نہیں

    میری آمد سے بھلا کیوں آئنہ ڈرنے لگے

    میرے ہاتھوں میں تو ساحلؔ کوئی پتھر بھی نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے