Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چاہا بہت مگر کسی عنواں نہ کر سکے

طالب دہلوی

چاہا بہت مگر کسی عنواں نہ کر سکے

طالب دہلوی

MORE BYطالب دہلوی

    دلچسپ معلومات

    (19جولائی 1954ء ؁)

    چاہا بہت مگر کسی عنواں نہ کر سکے

    ایماں کو کفر کفر کو ایماں نہ کر سکے

    افسوس کوئی کار نمایاں نہ کر سکے

    قطرہ کو موج موج کو طوفاں نہ کر سکے

    ممکن نہیں کہ ہمت مرداں نہ کر سکے

    وہ کام کون سا ہے جو انساں نہ کر سکے

    ناموس عاشقی کا جنوں میں بھی تھا لحاظ

    ہم چاک فصل گل میں گریباں نہ کر سکے

    تم کو کہیں جو رشک مسیحا تو کس طرح

    تم بھی تو میرے درد کا درماں نہ کر سکے

    خودداریوں کے ساتھ رہا احترام حسن

    ہم عاشقی کو جذبۂ ارزاں نہ کر سکے

    کم اصل چھپ سکا نہ شرافت کے بھیس میں

    ذرے کو آفتاب درخشاں نہ کر سکے

    دل پر اثر پڑے نہ کسی انقلاب کا

    وہ کیجئے جو گردش دوراں نہ کر سکے

    کرتے ہیں لوگ ذکر مساوات کس لیے

    جب دو طبیعتوں کو بھی یکساں نہ کر سکے

    رکھے وہ بوالہوس نہ قدم راہ عشق میں

    جو خود کو تیرے نام پہ قرباں نہ کر سکے

    اندیشۂ مآل تھا گویا وبال جان

    طالبؔ بہ قدر حوصلہ ارماں نہ کر سکے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے