چاہت اگر ہے آپ کی ہو جاں نثار دوست
چاہت اگر ہے آپ کی ہو جاں نثار دوست
ہونا پڑے گا آپ کو بھی غم گسار دوست
تو بھی فریب و مکر کا ہوگا شکار دوست
ورنہ ریا کا جسم سے چولا اتار دوست
ملتے ہیں اس جہان میں یوں تو ہزار دوست
ہوتا نہیں ہے سب پہ مگر اعتبار دوست
مکر و فریب کذب و ریا کا یہ دور ہے
کیسے کسی پہ کوئی کرے اعتبار دوست
چاہے ڈبو دے زیست کی کشتی یا پار کر
ہم نے تو دے دیا ہے تجھے اختیار دوست
اس دور پر فریب میں دانشؔ محال ہے
کر لینا اعتبار کے قابل شمار دوست
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.