چاہت جی کا روگ ہے پیارے جی کو روک لگاؤ کیوں
چاہت جی کا روگ ہے پیارے جی کو روک لگاؤ کیوں
جیسی کرنی ویسی بھرنی اب اس پر پچھتاؤ کیوں
سرخ ہیں آنکھیں زرد ہے چہرہ رنگوں کی ترتیب عجیب
اس بے رنگ زمانے کو تم ایسے رنگ دکھاؤ کیوں
دل کا در کب بند ہوا ہے کوئی آئے کوئی جائے
جو آئے اور کبھی نہ جائے وہ مہمان بلاؤ کیوں
صبح کا بھولا شام کو واپس گھر آئے تو غنیمت ہے
جن گلیوں میں جا کے نہ لوٹو ان گلیوں میں جاؤ کیوں
آس کی ڈور بہت نازک تھی بوجھ پڑا تو ٹوٹ گئی
تیز ہوائیں جب چلتی ہوں اونچی پیچ لڑاؤ کیوں
ساری رتیں آنی جانی ہیں ہر رب کا ہے اپنا رنگ
رنگ کا دھوکا کھانے والو اپنا رنگ اڑاؤ کیوں
آس کا دامن چھوٹ گیا تو ہاتھوں کو آزاد نہ دو
اپنی چادر چھوٹی ہو تو پاؤں بہت پھیلاؤ کیوں
پیار کی شدت دل کی حدت باقرؔ اس کو راس نہیں
گرم ہوا کے جھونکوں سے اس پھول کو تم کمہلاؤ کیوں
- کتاب : Kulliyat-e-Baqir (Pg. 213)
- Author : Sajjad Baqir Rizvi
- مطبع : Sayyed Mohammad Ali Anjum Rizvi (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.