Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چاہت کہاں کہاں ہے عداوت کہاں کہاں

ہیرا لال یادو

چاہت کہاں کہاں ہے عداوت کہاں کہاں

ہیرا لال یادو

MORE BYہیرا لال یادو

    چاہت کہاں کہاں ہے عداوت کہاں کہاں

    میں جانتا ہوں مجھ کو ہے راحت کہاں کہاں

    کرنی ہے کس کی زیست میں قیمت کہاں کہاں

    پہچان کس کی کب ہے ضرورت کہاں کہاں

    کچھ اپنے دم بھی مشکلوں کا حل نکالیے

    مانگیں گے رب سے آپ مروت کہاں کہاں

    سچ جھوٹ اپنا جانتا ہے خود ہی آدمی

    چھوڑی ہے اس نے اپنی شرافت کہاں کہاں

    دیکھا جو تو نے پیار کی نظروں سے اے صنم

    مت پوچھ ہوئی جسم میں حرکت کہاں کہاں

    دنیا بھری ہوئی ہے حسینوں سے دوستو

    دل کی کریں گے آپ حفاظت کہاں کہاں

    کر لیجئے قبول وفائیں مری صنم

    ڈھونڈھیں گے اور جگ میں محبت کہاں کہاں

    من مانیوں کی ٹھان لیں جو حکمران تو

    کرتے پھریں گے لوگ بغاوت کہاں کہاں

    ہر وقت آنکھیں موند کے چلتا ہے جو بشر

    ہیراؔ کرو گے اس کو نصیحت کہاں کہاں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے