چاہت کے زخم دل میں ہمیشہ چبھے رہے
چاہت کے زخم دل میں ہمیشہ چبھے رہے
آنکھوں میں تیری یاد کے آنسو بھرے رہے
مقصد حیات کا تھا تری سیر گلستاں
ہم تو بسیط صحرا میں تنہا کھڑے رہے
سب یہ سمجھ رہے تھے کہ یہ لالہ زار ہے
کانٹے ہمارے پاؤں میں ایسے چبھے رہے
ہم لڑکھڑا کے رہ گئے راہ حیات میں
لیکن وفا کی راہ میں پاؤں جمے رہے
روشن نہ ہو سکی کبھی یہ بزم زندگی
دل بھی بجھا رہا کبھی ہم بھی بجھے رہے
اب شوق آستاں ہی مشرفؔ نہیں مجھے
سجدے ہزار یوں تو جبیں میں چھپے رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.