چاہے بھلے ہوں چاہے برے ہوں ہر صورت تڑپاتے ہیں
چاہے بھلے ہوں چاہے برے ہوں ہر صورت تڑپاتے ہیں
مہر و وفا کی بات نہیں ہے دوست بہت یاد آتے ہیں
دنیا دھوکا مایا کھوٹی لوگ یہاں سب جھوٹے ہیں
کیسی کیسی باتیں کر کے ہم دل کو بہلاتے ہیں
دل ہی اپنا بس میں نہیں ہے دل ہی اپنا دشمن ہے
اوروں پر الزام نہیں وہ تو اپنے بن جاتے ہیں
کیسا ہنسنا کیسا رونا ایک تماشہ دنیا کا
آرائش کا قمقمہ جیسے جلتے ہیں بجھ جاتے ہیں
تیرا نام بھی لب پر لاتے اب اس واسطے ڈرتے ہیں
لوگ بہت ہیں اور لوگوں میں افسانے ہو جاتے ہیں
جیسی ہم پر گزری سب پر ایسی کچھ ہی گزرتی ہے
جھوٹے سچے قصوں سے ہم کون سی بات بناتے ہیں
یوں تو شاید کوئی ملا ہو لیکن بچھڑے کتنے دوست
جس کو کھو دیتے ہیں گویا صرف اسی کو پاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.