Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چاہے جتنا ساتھ نبھا لو پھر بھی بچھڑنا پڑتا ہے

فرح شاہد

چاہے جتنا ساتھ نبھا لو پھر بھی بچھڑنا پڑتا ہے

فرح شاہد

MORE BYفرح شاہد

    چاہے جتنا ساتھ نبھا لو پھر بھی بچھڑنا پڑتا ہے

    زہر جدائی رو کر یا پھر ہنس کر پینا پڑتا ہے

    دشمن پر یہ جان نچھاور کرنی بھی پڑ سکتی ہے

    بعض اوقات تو اپنی جاں کا دشمن ہونا پڑتا ہے

    جانے والے کب رکتے ہیں رک بھی جائیں تو کب تک

    جو جو دنیا میں آتا ہے اس کو جانا پڑتا ہے

    دو دھاری تلوار ہے دنیا تیز ہیں اس کے دونوں رخ

    اشک چھپا کر رونا مشکل لیکن رونا پڑتا ہے

    کتنے روگ محبت والے لوگوں کو کھا جاتے ہیں

    دکھ جیون کا ساتھی ہے جو سب کو سہنا پڑتا ہے

    ایک محبت کا جذبہ جو لفظوں کا محتاج نہیں

    لیکن پھر بھی کبھی کبھی یہ لفظ بھی کہنا پڑتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے