Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چاہے جو حال بھی ہو ان کی نظر ہونے تک

آسی آروی

چاہے جو حال بھی ہو ان کی نظر ہونے تک

آسی آروی

MORE BYآسی آروی

    چاہے جو حال بھی ہو ان کی نظر ہونے تک

    ہم جئے جائیں گے آہوں میں اثر ہونے تک

    بے خودی نام ہے احساس خودی کا شاید

    ورنہ کچھ اور تھا منصور خبر ہونے تک

    صبر سے کام لے اے دل اس اندھیرے سے نہ ڈر

    ظلمت شب ہے سپیدیٔ سحر ہونے تک

    جب جو چاہیں وہ کہیں اپنے کو واعظ لیکن

    برتری مجھ کو تو حاصل ہے بشر ہونے تک

    ہائے وہ حسن یقیں آہ وہ امید کرم

    منتظر تھا ترا بیمار سحر ہونے تک

    یوں تو جینا ہے بہ ہر حال مگر اے آسیؔ

    زندگی اصل میں ہے سوز جگر ہونے تک

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے