چاہے جگنو کہ ستارہ کہ گہر میں رہنا
چاہے جگنو کہ ستارہ کہ گہر میں رہنا
تم بہر رنگ بہر شکل نظر میں رہنا
تھک کے رستے میں کہیں بیٹھ نہ جانا راہی
چلتے رہنا کہ مقدر ہے سفر میں رہنا
تیرے اک روز کے دیدار میں ہے کتنی کشش
روز کا کام ہوا تیری ڈگر میں رہنا
خوب صورت تو بہت ہے یہ ترا گاؤں مگر
کوئی دن آ کے ہمارے بھی نگر میں رہنا
موت کے بعد پھر اک گردش پیہم کی خبر
ٹوٹے پتوں کا ہواؤں کے بھنور میں رہنا
اژدہا بھیڑ کا پھر تم کو نگل جائے گا
دور ہونا تو بس اتنا کہ نظر میں رہنا
ایک دھڑکا سا لگا رہتا ہے بارش میں اسیرؔ
گھر میں رہتے ہوئے آساں نہیں گھر میں رہنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.