Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چاہے مایوسی کی راہیں مجھے دکھلاتی ہیں

ثاقب محمود

چاہے مایوسی کی راہیں مجھے دکھلاتی ہیں

ثاقب محمود

MORE BYثاقب محمود

    چاہے مایوسی کی راہیں مجھے دکھلاتی ہیں

    الجھنیں مجھ میں الجھ کر بھی تو پچھتاتی ہیں

    جب کبھی خواہشیں بے ڈھنگ بناتی ہیں مجھے

    مشکلیں آ کے مری زندگی سلجھاتی ہیں

    کس تکلف سے سجاتا ہوں ہنسی چہرے پر

    اس کی یادیں ہیں کہ پھر مجھ کو رلا جاتی ہیں

    تشنگی وصل کی بڑھ جاتی ہے ہر وصل کے بعد

    اور غزلیں مری مضمون کو دہراتی ہیں

    جو بھی کہنا ہو ذرا سوچ سمجھ کر کہنا

    لوگ اس شہر کے کچھ زیادہ ہی جذباتی ہیں

    سرد موسم میں وہ جب بھی نظر آئے ثاقبؔ

    دھڑکنیں دل کی ترے سینے کو گرماتی ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے