Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چاہے مٹی کا دیا تھا یہ جلائے رکھا

سلطان صبروانی

چاہے مٹی کا دیا تھا یہ جلائے رکھا

سلطان صبروانی

MORE BYسلطان صبروانی

    چاہے مٹی کا دیا تھا یہ جلائے رکھا

    خود سے جو عہد کیا تھا سو نبھائے رکھا

    میری وابستگیٔ باغ ہے ایماں میرا

    بے ثمر شاخ کو سینے سے لگائے رکھا

    قد و قامت کا تعین سر صحرا کیسا

    پھر بھی سایوں ہی کو معیار بنائے رکھا

    میں نے تعویذ سمجھ کر جسے پہنا تھا کبھی

    جانے اس نقش نے کیوں مجھ کو ڈرائے رکھا

    نارسائی کے سمندر کی صدائیں سن کر

    اور اک نقش نیا ہم نے بنائے رکھا

    حرف کی دھوپ اگر صبح تمازت نہ بنی

    اپنے ہی جسم کو دیوار بنائے رکھا

    میں کہاں اور کہاں شہر قصیدہ یارو

    صبرؔ کا نوحہ مگر لب پہ سجائے رکھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے