چاہتا ہے کوئی وعدہ نہ وفا چاہتا ہے
چاہتا ہے کوئی وعدہ نہ وفا چاہتا ہے
کوئی جا کر اسے پوچھے کہ وہ کیا چاہتا ہے
یوں تو سب کار زیاں ہے مگر اے کار جنوں
دل نے اک عمر جو چاہا وہ ہوا چاہتا ہے
یہ ترا حسن یہ خوشبو یہ ہوائے قربت
میں نہیں چاہتا یہ وصل خدا چاہتا ہے
نیند ایسی ہے کہ مسمار ہوئی چاہتی ہے
خواب ایسا ہے کہ تعبیر ہوا چاہتا ہے
کون ہے جو مجھے گریہ نہیں کرنے دیتا
کون ہے جو مری آنکھوں کا برا چاہتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.