چاہتا ہوں کہ مرا درد جگر اور بڑھے
چاہتا ہوں کہ مرا درد جگر اور بڑھے
تیرگیٔ شب غم تا بہ سحر اور بڑھے
دور ہے مجھ سے ابھی دامن صد رنگ ان کا
کارواں اشکوں کا اے دیدۂ تر اور بڑھے
یوں تو تنہا ہی چلا جاؤں گا میں منزل تک
تم اگر ساتھ چلو عزم سفر اور بڑھے
کتنی رنگین ہے جس راہ پہ اٹھا ہے قدم
چاہتا ہوں کہ تری راہ گزر اور بڑھے
ابھی بھڑکی ہے کہ آتی ہے مہک شعلوں کی
عشق کی آگ اگر اور اگر اور بڑھے
ابھی اس سینے میں زخموں کی جگہ باقی ہے
آپ کی شوخ ادا شوخ نظر اور بڑھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.