Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چاہتا جیسا ہوں ویسا نہیں ہونے دیتا

قمر رئیس بہرائچی

چاہتا جیسا ہوں ویسا نہیں ہونے دیتا

قمر رئیس بہرائچی

MORE BYقمر رئیس بہرائچی

    چاہتا جیسا ہوں ویسا نہیں ہونے دیتا

    آئنہ مجھ کو اکیلا نہیں ہونے دیتا

    ایک رشتہ ہے بہت دن سے تعاقب میں مرے

    میرا سایہ مجھے تنہا نہیں ہونے دیتا

    پردۂ شب سے نکلنے کا نہیں لیتا نام

    آج سورج ہی سویرا نہیں ہونے دیتا

    اسی اک بوند میں خود ڈوب نہ جائے وہ کہیں

    ایک قطرے کو جو دریا نہیں ہونے دیتا

    یہ رویہ ہے بہر حال محبت کی دلیل

    زخم دیتا ہے تو گہرا نہیں ہونے دیتا

    بال و پر مجھ کو میسر تو کئے ہیں اس نے

    اس طبیعت کو پرندہ نہیں ہونے دیتا

    روز ملتا ہے قمرؔ ٹوٹ کے مجھ سے لیکن

    اپنے اندر کوئی در وا نہیں ہونے دیتا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے