چاہتا جیسا ہوں ویسا نہیں ہونے دیتا
چاہتا جیسا ہوں ویسا نہیں ہونے دیتا
آئنہ مجھ کو اکیلا نہیں ہونے دیتا
ایک رشتہ ہے بہت دن سے تعاقب میں مرے
میرا سایہ مجھے تنہا نہیں ہونے دیتا
پردۂ شب سے نکلنے کا نہیں لیتا نام
آج سورج ہی سویرا نہیں ہونے دیتا
اسی اک بوند میں خود ڈوب نہ جائے وہ کہیں
ایک قطرے کو جو دریا نہیں ہونے دیتا
یہ رویہ ہے بہر حال محبت کی دلیل
زخم دیتا ہے تو گہرا نہیں ہونے دیتا
بال و پر مجھ کو میسر تو کئے ہیں اس نے
اس طبیعت کو پرندہ نہیں ہونے دیتا
روز ملتا ہے قمرؔ ٹوٹ کے مجھ سے لیکن
اپنے اندر کوئی در وا نہیں ہونے دیتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.