چاک در چاک ہے پھولوں کی قبا سنتے ہیں
چاک در چاک ہے پھولوں کی قبا سنتے ہیں
پنجہ کش آج ہے گلشن کی ہوا سنتے ہیں
تم نے چھیڑا تو نہیں ساز تبسم اپنا
تیز ہے دل کے دھڑکنے کی صدا سنتے ہیں
جانے کب راہ گزر شوق کی ہوگی گل پوش
آج گزرے ہیں کئی آبلہ پا سنتے ہیں
آپ کے وعدۂ فردا کا یقیں ہے لیکن
روح فرسا ہے بہت دشت وفا سنتے ہیں
شمع دل ہی کہ جلاؤ کی شب تار کٹے
سر بہ زانو ہے چراغوں کی ضیا سنتے ہیں
کیا علاج دل بیمار کی صورت نہ رہی
آج ہے چارہ گری وقف دعا سنتے ہیں
نغمۂ مرغ چمن ہو کہ خروش طوفاں
ہم تو ہر ساز پہ اپنی ہی صدا سنتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.