چاک دامن سے گریباں اور کتنی دور ہے
چاک دامن سے گریباں اور کتنی دور ہے
اے مری وحشت بیاباں اور کتنی دور ہے
اے شب غم گردش ایام کی تجھ کو قسم
کچھ بتا صبح بہاراں اور کتنی دور ہے
آ گیا ہوں سرحد امکان تک لے کر لہو
جانے اب صحن گلستاں اور کتنی دور ہے
آزمائش سے گزرتا جا رہا ہوں جوش میں
کیا پتہ دریائے امکاں اور کتنی دور ہے
بوسۂ زنجیر میری آخری منزل ہے اب
دیکھتا ہوں مجھ سے زنداں اور کتنی دور ہے
میں مشقت کر رہا ہوں اب زمین دل پہ بھی
وہ ترا عکس فروزاں اور کتنی دور ہے
روح کی تطہیر کر کے دیکھتے جانا طرازؔ
مطلع انوار عرفاں اور کتنی دور ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.