چاک پر ایک سر پڑا ہوا ہے
چاک پر ایک سر پڑا ہوا ہے
یعنی بار ہنر پڑا ہوا ہے
ڈھونڈھتا پھر رہا ہوں گلیوں میں
اور بدن اپنے گھر پڑا ہوا ہے
عکس آئینے میں نہیں ملتا
پردہ تو آنکھ پر پڑا ہوا ہے
زخم دو گے تو خرچ ہوگا ناں
حوصلہ دشت بھر پڑا ہوا ہے
سر اٹھانے کے بعد علم ہوا
عشق دہلیز پر پڑا ہوا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.