Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چاکری میں رہ کے اس دنیا کی مہمل ہو گئے تھے

فرحت احساس

چاکری میں رہ کے اس دنیا کی مہمل ہو گئے تھے

فرحت احساس

MORE BYفرحت احساس

    چاکری میں رہ کے اس دنیا کی مہمل ہو گئے تھے

    ہم تبھی تو دیکھتے ہی اس کو پاگل ہو گئے تھے

    جسم سے باہر نکل آئے تھے ہم اس کی صدا پر

    ایک لمحے کو تو سارے مسئلے حل ہو گئے تھے

    عشق مقناطیس پر سب جمع تھے ذرے ہمارے

    منتشر مٹی کے منصوبے مکمل ہو گئے تھے

    میرے ہر مصرعے پہ اس نے وصل کا مصرعہ لگایا

    سب ادھورے شعر شب بھر میں مکمل ہو گئے تھے

    در بہ در ناکام پھرتی تھی سیہ بختی ہماری

    اور ہم گھبرا کے ان آنکھوں میں کاجل ہو گئے تھے

    میں مکان وصل میں پہنچا تو وہ خالی پڑا تھا

    اور دروازے بھی باہر سے مقفل ہو گئے تھے

    گرد اڑاتی جا رہی تھی تیز رفتاری ہماری

    ہم سفر سب دور تک آنکھوں سے اوجھل ہو گئے تھے

    فرحتؔ احساس ایک دم عاشق ہوئے تھے جانے کس کے

    دیکھتے ہی دیکھتے آنکھوں سے اوجھل ہو گئے تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے