چاند دیکھا کہ بس وہ یاد آئے
چاند دیکھا کہ بس وہ یاد آئے
اور آنکھوں نے اشک برسائے
یہ قفس ہے کہ آشیاں تو نہیں
جی قفس میں نہ کیسے گھبرائے
مجھ کو آخر قفس میں لا ڈالا
واہ صیاد صائب الرائے
دن دہاڑے ڈراتے رہتے ہیں
آج کل خود مجھے مرے سائے
مجھ کو اپنا بنا کے چھوڑ دیا
تم نے یہ کیا غضب کیا ہائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.