Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چاند ہاتھ میں بھر کر جگنوؤں کے سر کاٹو اور آگ پر رکھ دو

بشیر بدر

چاند ہاتھ میں بھر کر جگنوؤں کے سر کاٹو اور آگ پر رکھ دو

بشیر بدر

MORE BYبشیر بدر

    چاند ہاتھ میں بھر کر جگنوؤں کے سر کاٹو اور آگ پر رکھ دو

    مومی شمعوں کی رانیں جب بلیڈ سے کھل جائیں چاقوؤں کے سر رکھ دو

    میں بھی اک شجر ہی ہوں جس پہ آج تک شاید پھول پھل نہیں آئے

    تم مری ہتھیلی پر ایک رات چپکے سے برف کے ثمر رکھ دو

    دھوپ کا ہرا بجرا آگ کے سمندر میں چل پڑا ہمیں لینے

    نرم و گرم ہونٹوں سے بند ہوتی پلکوں پر تتلیوں کے پر رکھ دو

    چاہے کوئی موسم ہو دن گئی بہاروں کے پھر سے لوٹ آئیں گے

    ایک پھول کی پتی اپنے ہونٹ پر رکھ کر میرے ہونٹ پر رکھ دو

    میرا تن درختوں میں اس لیے جھلستا ہے سخت دھوپ سہتا ہے

    کیا عجب تم آ نکلو اور میرے کاندھوں پر تھک کے اپنا سر رکھ دو

    روز تار کٹنے سے رات کے سمندر میں شہر ڈوب جاتا ہے

    اس لیے ضروری ہے اک دیا جلا کر تم دل کے طاق پر رکھ دو

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے