چاند جس طرح تنہا ستاروں میں ہے
چاند جس طرح تنہا ستاروں میں ہے
یوں ہی روشن وہ چہرہ ہزاروں میں ہے
جس نے پوچھا نہیں حال دل بھول کر
کیا ستم وہ مرے غمگساروں میں ہے
جھوم کر وہ برستی ہے کالی گھٹا
جشن بادہ کشی مے گساروں میں ہے
وہ جسے مجھ سے کوئی تعلق نہ تھا
آج بھی وہ مرے راز داروں میں ہے
کیا میرے قتل میں ہاتھ اس کا بھی تھا
اب وہی تو مرے پاسداروں میں ہے
دو قدم بڑھ کے طوفاں سے بھڑ جائیے
لاش ملاح کی تیز دھاروں میں ہے
اتنا سن کر کے زاہدؔ میں سکتے میں ہوں
نام میرا بھی قاتل کے یاروں میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.