چاند کا عکس تہہ آب چمکتا دیکھو
چاند کا عکس تہہ آب چمکتا دیکھو
یوں بھی درد دل بیتاب چمکتا دیکھو
جانے کس راہ پہ راتوں کے مسافر نکلیں
کوئی خورشید دم خواب چمکتا دیکھو
جہل نے توڑ دئے اہل تدبر کے سبو
ساغر عصر میں زہراب چمکتا دیکھو
کل ملے یا نہ ملے فکر معیشت سے نجات
آج کی رات تو مہتاب چمکتا دیکھو
پر کسی شہر طرب ناک کو جاتا ہے خیال
پھر کوئی گل کدۂ خواب چمکتا دیکھو
ہے پرے نرغۂ ظلمت سے زمانہ اپنا
افق فکر جہاں تاب چمکتا دیکھو
شہر احساس کے ہر موڑ پہ راتیں ہیں عروجؔ
شہر احساس کا ہر باب چمکتا دیکھو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.