چاند کیسے کسی تارے میں سما جائے گا
چاند کیسے کسی تارے میں سما جائے گا
پھر بھی امید کو ضد ہے کہ وہ آ جائے گا
کیا خبر تھی مری راتوں کی وہ نیندیں لے کر
جگنوؤں کو مری پلکوں پہ سجا جائے گا
غم کے صحرا میں بکھر جاؤں میں تنکوں کی طرح
ایک جھونکا بھی یہ طوفان اٹھا جائے گا
اپنا ہر لفظ اتارے گا مرے ذہن میں پھر
دل میں جو بات چھپی ہے وہ بچا جائے گا
میناؔ چھاؤں کی محبت میں نہ سرشار رہو
چڑھتا سورج ابھی سائے کو گھٹا جائے گا
- کتاب : Jagti Aakhen (Pg. 128)
- Author : Dr. Meena Naqvi
- مطبع : Aiwan-e-Adab Publishers, Delhi-6 (2013)
- اشاعت : 2013
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.