چاند کے ساتھ جل اٹھی میں بھی
دیر تک بام پر رہی میں بھی
کیا ہوا ڈھل رہی ہے شام اگر
ہے وہی تو ابھی وہی میں بھی
تو جو بھولا تو میں بھی بھول گئی
ورنہ بھولی نہ تھی کبھی میں بھی
لب دیوار و در تو پتھر تھے
تیرے آگے خموش تھی میں بھی
کسی کو معلوم تیری راتوں میں
اک ستارہ بنی رہی میں بھی
بے ضرورت تری پناہ میں ہوں
اتنی بے خانماں نہ تھی میں بھی
جذبۂ عشق کی فراخ دلی
تو جھکا تھا تو جھک گئی میں بھی
چھاؤں میں ہوں ابھی دعاؤں کی
ہوں کسی گود کی پلی میں بھی
- کتاب : meyaar (Pg. 351)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.