چاند کی جب سے ضرورت ہو گئی
چاند کی جب سے ضرورت ہو گئی
زندگی تب سے مصیبت ہو گئی
ہچکیاں آنے کا ہے شاید سبب
ان کی دل پر بھی حکومت ہو گئی
ان کی آنکھیں نم ہیں میرے واسطے
میرے زخموں کی بھی عزت ہو گئی
درد و غم بڑھتے گئے کچھ اس طرح
دل پہ ان کی بادشاہت ہو گئی
بک رہا ایمان بھی اس شہر میں
گم یقیناً ہی شرافت ہو گئی
جب سے رشتہ خون کے بکھرے میرے
دل کے زخموں میں بھی برکت ہو گئی
چار چھ غزلیں دھرمؔ نے کیا کہیں
یہ مرے رب کی عنایت ہو گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.