چاند کی رعنائیوں میں راز یہ مستور ہے
دلچسپ معلومات
نیند پوری نہ ہوئی (ص۔ 54)
چاند کی رعنائیوں میں راز یہ مستور ہے
خوب صورت ہے وہی جو دسترس سے دور ہے
اپنی سوچوں کے مطابق کچھ بھی کر سکتا نہیں
آدمی حالات کے ہاتھوں بہت مجبور ہے
خانۂ دل میں تم اپنے جھانک کر دیکھو ذرا
میرے اخلاص و محبت کا وہاں بھی نور ہے
حسن کی تخلیق میں مصروف ہے رب جہاں
اور شاعر حسن کی تعریف پر مامور ہے
یہ ہمارے حق میں اچھا ہو برا ہو کچھ بھی ہو
ہم نے کرنا ہے وہی جو آپ کو منظور ہے
وہ سراپا حسن ہے اور میں سراپا عشق ہوں
ساز سے دل اس کا میرا سوز سے معمور ہے
مجھ کو ہے منظور جبر ہجر بھی اس کے لیے
مجھ سے رہ کر دور بھی کوئی اگر مسرور ہے
آدمی کم گو ہے اور گھر سے نکلتا بھی نہیں
شہر میں پھر بھی منورؔ کس قدر مشہور ہے
- کتاب : Gazal ai Gazal (Kulliyat-e-Gazal) (Pg. 25)
- Author : Dr. Munawar Hashmi
- مطبع : Duniya-e-Urdu Publications, Islam abad
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.