Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چاند کی رعنائیوں میں راز یہ مستور ہے

منور ہاشمی

چاند کی رعنائیوں میں راز یہ مستور ہے

منور ہاشمی

MORE BYمنور ہاشمی

    دلچسپ معلومات

    نیند پوری نہ ہوئی (ص۔ 54)

    چاند کی رعنائیوں میں راز یہ مستور ہے

    خوب صورت ہے وہی جو دسترس سے دور ہے

    اپنی سوچوں کے مطابق کچھ بھی کر سکتا نہیں

    آدمی حالات کے ہاتھوں بہت مجبور ہے

    خانۂ دل میں تم اپنے جھانک کر دیکھو ذرا

    میرے اخلاص و محبت کا وہاں بھی نور ہے

    حسن کی تخلیق میں مصروف ہے رب جہاں

    اور شاعر حسن کی تعریف پر مامور ہے

    یہ ہمارے حق میں اچھا ہو برا ہو کچھ بھی ہو

    ہم نے کرنا ہے وہی جو آپ کو منظور ہے

    وہ سراپا حسن ہے اور میں سراپا عشق ہوں

    ساز سے دل اس کا میرا سوز سے معمور ہے

    مجھ کو ہے منظور جبر ہجر بھی اس کے لیے

    مجھ سے رہ کر دور بھی کوئی اگر مسرور ہے

    آدمی کم گو ہے اور گھر سے نکلتا بھی نہیں

    شہر میں پھر بھی منورؔ کس قدر مشہور ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Gazal ai Gazal (Kulliyat-e-Gazal) (Pg. 25)
    • Author : Dr. Munawar Hashmi
    • مطبع : Duniya-e-Urdu Publications, Islam abad

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے