چاند کو بر زمیں اتارا ہے
چاند کو بر زمیں اتارا ہے
آج کس نے تجھے سنوارا ہے
جسم و جاں میں حیات بہتی ہے
دل مگر تیسرا کنارا ہے
زندگی کے ہر اک جھمیلے میں
میں نے تجھ کو ہی تو پکارا ہے
کار گاہ خیال جاناں میں
میں نے ہر نقش کو نکھارا ہے
میں تو بچپن سے یہ سمجھتا ہوں
چاند روٹی کا استعارہ ہے
تشنگی اور غرور دریا میں
کون جیتا ہے کون ہارا ہے
رحم و لطف و کرم سے ہٹ کر کیا
بندگی کا کوئی سہارا ہے
تیرے ماتھے کی روشنی میں عیاں
رات کا آخری ستارا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.