Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چاند کہرے کے جزیروں میں بھٹکتا ہوگا

حامدی کاشمیری

چاند کہرے کے جزیروں میں بھٹکتا ہوگا

حامدی کاشمیری

MORE BYحامدی کاشمیری

    چاند کہرے کے جزیروں میں بھٹکتا ہوگا

    رقص گاہ میں تو نے ملبوس اتارا ہوگا

    یک بہ یک چیخ اٹھے چار دشاؤں کا سکوت

    زرد دن میں کبھی ایسا ہو تو پھر کیا ہوگا

    تھے وہ درماندۂ شب جاگ کے پھر سوتے تھے

    شہر ظلمات ہے کب اس میں سویرا ہوگا

    آنکھ کے کالے گڑھوں میں وہ گرفتار تھے سب

    کس نے گرتے ہوؤں کو ہاتھ سے تھاما ہوگا

    سنگ و آہن کی فصیلوں پہ شرارے لپکے

    خون الفاظ کی رگ رگ نے اچھالا ہوگا

    لے گئی بہتی ہوا دور بہت دور مجھے

    تو نے گھر گھر مجھے بے کار تلاشا ہوگا

    کئی دیواریں ہوئی ہیں پس دیوار کھڑی

    پھر کوئی سوختہ دل رات کو چیخا ہوگا

    موج در موج ہے ان دیکھے جزیروں کا فسوں

    تو نے شب بھر مجھے ساحل پہ پکارا ہوگا

    شہر کی سڑکوں پہ یہ گھومتے کالے جنگل

    گھیر لیں مجھ کو یہ ہر سمت سے پھر کیا ہوگا

    بحر تو بحر ہے روپوش ہوئے دشت و جبل

    کیا خبر تھی یہ میرے جسم کا سایا ہوگا

    تم بھلا مجھ سے خفا ہو کے کہاں جاؤ گی

    شہر کی گلیوں میں اس وقت اندھیرا ہوگا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے