چاند میں ہے کوئی پری شاید
اس لیے ہے یہ چاندنی شاید
لوگ اس کو مسیحا کہتے تھے
ویسے وہ بھی تھا آدمی شاید
دل کا دروازہ کھول رکھا ہے
یوں ہی آ جائے گا کوئی شاید
سانس آتی ہے سانس جاتی ہے
اس کو کہتے ہیں زندگی شاید
آپ کا ذکر ہو مسلسل ہو
بس یہی تو ہے شاعری شاید
میرے آنسو تمہاری آنکھوں میں
اب بھی باقی ہے دوستی شاید
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.