Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چاند نکلا ہے رات آئی ہے

خاکی حیدرآبادی

چاند نکلا ہے رات آئی ہے

خاکی حیدرآبادی

MORE BYخاکی حیدرآبادی

    چاند نکلا ہے رات آئی ہے

    تم بھی آؤ تو کیا برائی ہے

    آنکھ ساقی نے پھر ملائی ہے

    پھر سے توبہ کی موت آئی ہے

    ہوش آنے لگا ہے پھر مجھ کو

    چشم مے گوں تری دہائی ہے

    زاہدوں نے بھی آج مے پی لی

    کیونکہ کالی گھٹا جو چھائی ہے

    عشق صادق نے جان دے دے کر

    حسن کی زندگی بڑھائی ہے

    ذرے ذرے میں حسن ہے لیکن

    عشق کی چار سو خدائی ہے

    دل میں جب تک ہے بات اپنی ہے

    منہ سے نکلی تو پھر پرائی ہے

    جان لے جاؤ غم نہ لے جاؤ

    عمر بھر کی یہی کمائی ہے

    خود سے خاکیؔ نہ تیرے پاس آیا

    خواہش دید کھینچ لائی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے