چاند پر یوں کالے بادل دیکھ کر اچھا لگا
چاند پر یوں کالے بادل دیکھ کر اچھا لگا
اک نظر دیکھا جو اس کو عمر بھر اچھا لگا
مثل مجنوں ریگ زاروں کا سفر اچھا لگا
تیری خاطر جیتی بازی ہار کر اچھا لگا
ہنستے ہنستے جان لے لی جان نے اک دن مری
جاں لٹا دی میں نے جس دم جان پر اچھا لگا
تیری یادوں کے سہارے جی رہا ہوں آج بھی
گزرے جو ہم راہ تیرے وہ سفر اچھا لگا
اپنی قسمت پر کروں میں رشک جتنا کم ہے وہ
کیا بتاؤں تم سے مل کر کس قدر اچھا لگا
اونچے محلوں کی رہائش ہو مبارک آپ کو
مجھ کو اپنے گاؤں کا مٹی کا گھر اچھا لگا
مجھ کو اپنی محنتوں پر ہے یقیں اور ناز بھی
خوں پسینے سے ملا ہے جو ثمر اچھا لگا
داد و تحسیں کی تمنا کی نہیں تو نے کبھی
دیکھ کر صارمؔ تمہارا یہ جگر اچھا لگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.