چاند سورج نہ سہی ایک دیا ہوں میں بھی
چاند سورج نہ سہی ایک دیا ہوں میں بھی
اپنے تاریک مکانوں میں جلا ہوں میں بھی
اپنے اسلاف کی عظمت سے جڑا ہوں میں بھی
اپنی تہذیب کی مٹھی میں دبا ہوں میں بھی
تم بھی گرتی ہوئی دیوار کو کاندھا دے دو
اپنے پیروں پہ اسی طرح کھڑا ہوں میں بھی
میری خاموشیٔ لب کا ہے صدا سے رشتہ
یہ نہ سمجھے کوئی بے صوت و صدا ہوں میں بھی
کوئی ڈھونڈے مرے چہرے پہ تھکن کے آثار
وقت کے ساتھ تو اک عمر چلا ہوں میں بھی
جانے کب کس کے سنورنے کا ارادہ جاگے
اس لیے صورت آئینہ رہا ہوں میں بھی
جھک کے ملنے کی ازل ہی سے ہے فطرت شائقؔ
گرچہ سربستۂ دستار انا ہوں میں بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.