چاند سورج نہ سہی کوئی ستارا ہوتا
چاند سورج نہ سہی کوئی ستارا ہوتا
رہنمائی کے لیے کوئی ہمارا ہوتا
ہم نے کردار جو اندر سے سنوارا ہوتا
پھر تو باہر بھی بہت خوب نظارا ہوتا
آپ جھوٹا ہی سہی رشتہ بنائے رکھتے
ڈوبنے والے کو تنکے کا سہارا ہوتا
اس نے بھیجا ہے محبت کے لیے دنیا میں
کاش اس بات کو سینوں میں اتارا ہوتا
جس میں تعلیم محبت کی ملا کرتی ہو
کاش ایسا بھی کہیں کوئی ادارہ ہوتا
ہر مصیبت سے نکل سکتا ہوں تدبیروں سے
کاش تقدیر سے بچنے کا بھی چارہ ہوتا
سب کی آنکھوں میں سما جاتی وہ تصویر ادیبؔ
چاند کے عکس میں جو عکس تمہارا ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.