چاند تارے جسے ہر شب دیکھیں
چاند تارے جسے ہر شب دیکھیں
ہم بھی اس شوخ کو یا رب دیکھیں
یوں ملیں ان سے کہ اپنا چہرہ
وہ بھی حیران ہوں کل جب دیکھیں
پہلے بس دل کو خبر تھی دل کی
اب وفا عام ہوئی سب دیکھیں
قرب میں کیا ہے جو دوری میں نہیں
تم جو آؤ تو کسی شب دیکھیں
جی میں ہے پھر کریں اظہار وفا
پھر ترے لرزے ہوئے لب دیکھیں
میں کہ ہوں ایک ہی آشفتہ خیال
لوگ ہر بات میں مطلب دیکھیں
جو کسی نے کبھی دیکھے نہ سنے
وہ تماشے وہ فسوں اب دیکھیں
آج تو یوں گلے لگ جاؤ کہ بس
پھر تو جانے تمہیں کب کب دیکھیں
لاکھ پتھر سہی وہ بت انجمؔ
وہ گھڑی ہم سے ملے تب دیکھیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.