چاند تک اپنی نظر کا ہر سفر اچھا لگا
چاند تک اپنی نظر کا ہر سفر اچھا لگا
یوں فلک کا خواب اپنی آنکھ پر اچھا لگا
ہے بہت دشواریاں بے انتہا ہیں امتحاں
باوجود اس کے بھی جیون کا سفر اچھا لگا
جو ملی ان سے نظر کہ لٹ گیا میرا سکون
اور ہمیں نقصان کا ہاں یہ بھی در اچھا لگا
ہوشیاری ہے نہیں کردار میں اس شخص کے
وہ ہمیں چالاکیوں سے بے خبر اچھا لگا
تھا پتہ یہ بے نیازی لائے گی ان کو قریب
دیکھ کر تجویز ہوتی کارگر اچھا لگا
حوصلہ کم تھا مگر تھا آسماں جب سامنے
کھول دینا مجھ کو اپنے آج پر اچھا لگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.