چاند ابھرے گا تو پھر حشر دکھائی دے گا
چاند ابھرے گا تو پھر حشر دکھائی دے گا
شب کی پہنائی میں ہر عکس دہائی دے گا
میرے چہرے پہ کسی اور کی آنکھیں ہوں گی
پھر کہاں کس کو کسی اور سجھائی دے گا
آپ نے آنکھ میں جو خواب سجا رکھے ہیں
ان کو تعبیر مرا دست حنائی دے گا
میری حیرت مری وحشت کا پتہ پوچھتی ہے
دیکھیے کون کسے پہلے رسائی دے گا
جس نے کانوں پہ بٹھا رکھے ہیں ڈر کے پہرے
اس کو کب شبد مرا کوئی سنائی دے گا
- کتاب : Sadiyo.n Jaise Pal (Pg. 129)
- Author : AMBARIN SALAHUDDIN
- مطبع : AMBARIN SALAHUDDIN (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.