چاند ویران ہے صدیوں سے مرے دل کی طرح
چاند ویران ہے صدیوں سے مرے دل کی طرح
زندگی غم ہے خلا میں مری منزل کی طرح
کرۂ ارض ہے اک مرکز ہنگامۂ شوق
بحر بے آب میں تہذیب کے ساحل کی طرح
ذرۂ خاک سے ہے شعلۂ جوہر کی نمود
جس نے سورج کو بھی دیکھا ہے مقابل کی طرح
کل کے چنگیز و ہلاکو ہیں پس پردۂ خاک
سرخ رو تھے جو کبھی خنجر قاتل کی طرح
میرے قدموں کے نشاں چاند پہ رخشندہ ہیں
آپ آ جائیے آوارۂ منزل کی طرح
گرہ شام و سحر اہل خرد سے نہ کھلی
زندگی آج بھی ہے عقدۂ مشکل کی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.