چاندی کا بدن سونے کا من ڈھونڈ رہا ہے
چاندی کا بدن سونے کا من ڈھونڈ رہا ہے
اوروں میں ہی اچھائی کا دھن ڈھونڈھ رہا ہے
کچھ پیڑ ہیں نفرت کی ہوا جن سے بڑھی ہے
یہ باغ مگر اب بھی امن ڈھونڈ رہا ہے
سنگم کے علاقے سے ہے پہچان ہماری
یہ دل تو وہی گنگ و جمن ڈھونڈ رہا ہے
انجان سے اک خوف کو ڈھوتا ہوا انسان
اپنے کو بچانے کا جتن ڈھونڈ رہا ہے
گاؤں کے ہر اک خواب میں شہروں کی کہانی
شہروں میں جسے دیکھو وطن ڈھونڈ رہا ہے
لوگوں نے یہاں رام سے سیکھا تو یہی بس
ہر شخص ہی سونے کا ہرن ڈھونڈ رہا ہے
- کتاب : Itwar chhota pad gaya (Pg. 141)
- Author : Pratap Somvanshi
- مطبع : Vani Prakashan (2016)
- اشاعت : 2016
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.