چاندنی اپنے ساتھ لائی ہے
چاندنی اپنے ساتھ لائی ہے
تیری صورت میں رات آئی ہے
خود میں اب خود کو میں نہیں ملتا
اس قدر مجھ میں تو سمائی ہے
ایک دن جسم چھوڑ جائے گی
روح اپنی نہیں پرائی ہے
نہر میں صاف کچھ بھی دکھتا نہیں
آج پانی پہ کتنی کائی ہے
تجھ کو خط بھی لکھے ہیں خون سے اور
تیری تصویر بھی بنائی ہے
سر کھلے آیتیں ہیں رب جہاں
تو کہاں ہے کہاں خدائی ہے
اس زمیں سے اے آسماں والے
اب اٹھا لے ہمیں دہائی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.