چاندنی بیدار تھی اور لوگ سوئے تھے گھروں میں
چاندنی بیدار تھی اور لوگ سوئے تھے گھروں میں
دو سلگتے سائے باہم تھے روپہلی سیڑھیوں میں
وہ ہنر تھا گیلی مٹی آئنوں میں ڈھل رہی تھی
نقش کوزہ گر کے ظاہر ہو رہے تھے برتنوں میں
جن مکانوں میں مکیں تھی گونج زندہ قہقہوں کی
منہدم وہ ہو رہے تھے خواب ہوتی بستیوں میں
برف نے اجڑے درختوں پر بسیرا کر لیا تھا
شام جنگل کے پرندے ڈھونڈھتی تھی گھونسلوں میں
ساونوں کی گفتگو میں تذکرہ اس مہ جبیں کا
موتیے کی باس گویا گھل رہی تھی بارشوں میں
دور کھیتوں میں ہوائیں کھیلتی تھیں بالیوں سے
گندمی خوشبو سے راشدؔ رونقیں تھیں آنگنوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.