Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چاندنی بیدار تھی اور لوگ سوئے تھے گھروں میں

محمود راشد

چاندنی بیدار تھی اور لوگ سوئے تھے گھروں میں

محمود راشد

MORE BYمحمود راشد

    چاندنی بیدار تھی اور لوگ سوئے تھے گھروں میں

    دو سلگتے سائے باہم تھے روپہلی سیڑھیوں میں

    وہ ہنر تھا گیلی مٹی آئنوں میں ڈھل رہی تھی

    نقش کوزہ گر کے ظاہر ہو رہے تھے برتنوں میں

    جن مکانوں میں مکیں تھی گونج زندہ قہقہوں کی

    منہدم وہ ہو رہے تھے خواب ہوتی بستیوں میں

    برف نے اجڑے درختوں پر بسیرا کر لیا تھا

    شام جنگل کے پرندے ڈھونڈھتی تھی گھونسلوں میں

    ساونوں کی گفتگو میں تذکرہ اس مہ جبیں کا

    موتیے کی باس گویا گھل رہی تھی بارشوں میں

    دور کھیتوں میں ہوائیں کھیلتی تھیں بالیوں سے

    گندمی خوشبو سے راشدؔ رونقیں تھیں آنگنوں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے